کیا مسافر وطنِ‌ اقامت میں پہنچ کر بھی نماز کی قصر کرے گا؟


سوال نمبر:5126
السلام علیکم! مفتی صاحب میرا سوال ہے کہ اگر ایک آدمی نے فجر پڑھ کر لاہور سے اسلام آباد کا سفر شروع کیا اور جب واپس لاہور پہنچا تو اس وقت عشا کی اذان ہو رہی تھی۔ کیا اب وہ آدمی عشاء کی نماز میں قصر کرے گا یا نہیں؟ والسلام

  • سائل: ایاز محبوبمقام: ابوظہبی
  • تاریخ اشاعت: 29 اکتوبر 2018ء

زمرہ: مسافر کی نماز

جواب:

اگر وہ شخص لاہور کا مقیم ہے تو لاہور کی حدود میں داخل ہونے کے بعد وہ نماز میں قصر نہیں‌ کرے گا کیونکہ لاہور پہنچ کر وہ مسافر نہیں‌ رہا بلکہ مقیم ہو گیا ہے۔ نمازِ قصر کے تفصیلی احکام جاننے کے لیے ملاحظہ کیجیے:

نمازِ قصر کے احکام کیا ہیں؟

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔