کیا اذان سے پہلے تسمیہ پڑھنا جائز ہے؟


سوال نمبر:5136
السلام علیکم! کیا اذان سے پہلے بسم اللہ پڑھنا جائز ہے؟ میری فیکٹری میں اک دن ایک لڑکے نے اذان سے پہلے سپیکر میں بلند آواز سے بسم اللہ پڑھی میں نے ان کو اذان کے بعد روکا کہ بھائی اذان توشروع ہی اللہ کے نام سے ہو رہی ہے‘ اس لیے میرے خیال میں بسم اللہ پڑھنا ضروری نہیں۔ برائے ہربانی اس معاملے میں ہماری رہنمائی فرمائیں۔

  • سائل: محمد اشرفمقام: لاہور، پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 01 دسمبر 2018ء

زمرہ: اذان

جواب:

اذان سے پہلے تسمیہ پڑھنے میں‌ کوئی حرج نہیں، تاہم اسے اذان کا حصہ نہ سمجھا جائے۔قرآن و حدیث میں‌ اذان سے قبل تسمیہ پڑھنے کی ممانعت نہیں‌ اس لیے اگر کوئی اذان سے پہلے بسم اللہ پڑھے تو اسے منع نہ کیا جائے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔