جواب:
جب کوئی شخص صاحبِ نصاب ہو اور ایک سال تک اس کا مال نصاب سے کم نہ ہو‘ اگرچہ اس کے مال میں کمی و بیشی ہوتی رہے مگر نصاب سے نیچے نہ آئے تو سال مکمل ہونے پر جتنا مال اس کے پاس ہوگا اس پر زکوٰۃ ادا کی جائے گی۔ خواہ مال تجارت سے کمایا ہو یا تنخواہ سے۔ اگر دورانِ سال ایک دن کے لیے بھی مال نصاب سے کم ہوگیا تو زکوٰۃ کی فرضیت ساقت ہو جائے گی اور دوبارہ صاحبِ نصاب ہونے پر سال کو شمار کیا جائے گا۔ زکوٰۃ کی ادائیگی کے لیے صاحبِ نصاب ہونا اور سال مکمل ہونا شرط ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔