جواب:
نماز کے دوران دنیاوی خیالات سے بچنے کے لیے نماز ترجمہ کے ساتھ یاد کریں اور اشاروں میں سوچنے کی بجائے الفاظ کے معانی ذہن میں ہونے چاہئیں۔ نماز میں الفاظ کی ادائیگی ضروری ہے صرف سوچنے سے نماز ادا نہیں ہوتی۔ اس لیے صرف الفاظ کو سوچ کر ذہن میں لانے سے نماز نہ ہوگی۔ مزید وضاحت کے لیے ملاحظہ کیجیے:
کیا نماز میں دنیاوی خیالات کا آنا اسکی عدم قبولیت کی علامت ہے؟
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔