جواب:
آپ کے دونوں سوالات کے جوابات درج ذیل ہیں:
1۔ آپ رقم کے مالک کو تلاش کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں، اگر تمام تر کوششوں کے باوجود اصل مالک نہیں ملتا تو وہ رقم صدقہ کر دیں۔ اس صدقے کا اجر آپ دونوں کو ملے گا۔
2۔ اگر والد کی تحریر درست ہے تو والد کا ترکہ تقسیم کرتے ہوئے مذکورہ بیٹے کے حصے سے اتنی رقم منہاء (Deduct) کر دیں اور باقی ورثاء میں ان کے حصے کے تناسب سے ہی تقسیم کر دیں۔ اگر وراثت تقسیم ہو چکی ہے تو مذکورہ بیٹا اس ادھار رقم کی واپسی باقی ورثاء کو ان کے حصے کے تناسب سے کرے گا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔