جواب:
گھریلو ملازمین اگر غریب، نادار یا تنگ دست ہیں تو ان کو زکوٰۃ، صدقات واجبہ یا عشر کی رقوم دی جاسکتی ہیں۔ صدقات واجبہ کے اصلاً حقدار وہی افراد ہیں جو تنگ دستی و کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہوں‘ ایسے لوگ اگر زکوٰۃ و صدقات لینے سے کتراتے ہیں تو زکوٰۃ یا صدقے کی رقم ان کو عیدی یا بونس یا کسی بھی اور نام سے تحفہ کے طور پر دی جاسکتی ہے۔ ایسا کرنے سے بھی زکوٰۃ ادا ہو جائے گی۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔