جواب:
بسیار کوشش کے باوجود لفظ ’ارحان‘ کی اصل اردو، عربی یا فارسی لغت میں نہیں ملی، اس لیے ہم اس کا معنیٰ بتانے سے قاصر ہیں۔
دوسرا لفظ ’ارھان‘ رہن کی جمع ہے، رہن گروی رکھی ہوئی شئے کو کہتے ہیں۔ یہ لفظ بھی کسی کا نام رکھنے کے لیے بہتر نہیں، ہماری رائے میں لفظی اور معنوی اعتبار سے یہ دونوں نام نامناسب ہیں۔ ان کی بجائے انبیاء کرام علیہم السلام یا صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ناموں میں سے کوئی نام یا بامعنی نام رکھنا بہتر ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔