جواب:
کسی علاقائی رسم یا کسی برادری کے رواج کے طور پر شادی کے موقع پر دی گئی رقم پر واپسی کے وقت زائد کا مطالبہ کرنا ناجائز اور ممنوع ہے، یا اس شرط کے ساتھ کسی کو مالی مدد دینا کہ واپسی کے وقت وہ اضافے کے ساتھ دی جائے گی تو یہ بھی جائز نہیں ہے۔ اگر کوئی اپنی مرضی سے اضافے کے ساتھ واپس کرے تو حرج نہیں لیکن مخصوص شرح کے ساتھ اضافے کا مطالبہ کرنا سود کے زمرے میں آئے گا۔
اس لیے صورت مسئلہ میں کسی کی شادی کے موقع پر کسی کو اس شرط پر کوئی مالی مدد دینا کہ ہماری شادی میں وہ رقم دوگنا بڑھا کر دے گا تو ایسا کرنا شرعا جائز نہیں، اگر کوئی اپنی خوشی سے آسانی کے ساتھ زائد دے تو جائز ہوگا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔