کیا دوران نکاح منکوحہ کے والد کا نام غلط بولنے سے نکاح قائم ہو جاتا ہے؟


سوال نمبر:5680
السلام علیکم! میرا سوال یہ ہے کہ اگر نکاح خوان لڑکی کا نام تو درست بولے لیکن اس کے والد کا نام غلط بولے اور لڑکے اور اس کے والد کا نام درست بولے تو نکاح کا کیا حکم ہے؟

  • سائل: محمد ارحانمقام: پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 21 فروری 2020ء

زمرہ: نکاح

جواب:

عاقل و بالغ لڑکے اور لڑکی کی رضامندی سے حق مہر کے بدلے گواہوں کی موجودگی میں ایجاب و قبول سے نکاح قائم ہو جاتا ہے۔ اس لیے اگر لڑکا اور لڑکی جن کا پہلے سے نکاح طے ہوچکا تھا اور گواہوں کی موجودگی میں انہی کا ایجاب و قبول کروایا گیا تو نکاح منعقد ہو گیا ہے، خواہ لڑکی کے والد کا نام غلط ہی بولا گیا ہو۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: محمد شبیر قادری

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔