جواب:
جب حقدار کو صدقہ دیا جاتا ہے تو صدقہ وصول کرنے کے بعد وہ اس کا مالک بن جاتا ہے، اور اسے حقِ تصرف حاصل ہو جاتا ہے، اس کی مرضی ہے چاہے تو اپنی ضرورت پر صَرف کرے یا راہِ خدا میں دے۔ اگر انہی پیسوں سے وہ جانور خرید کر قربانی کرے تو بھی حرج نہیں، کیونکہ صدقہ کے پیسوں سے قربانی خریدنے کی کوئی ممانعت نہیں ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔