جواب:
ہاتھوں پر سینیٹائزر (HAND SANITIZER) لگانے کا مقصد ہاتھوں کی صفائی ہے، اس میں جراثیم کش کیمکل استعمال کیے جاتے ہیں۔ یہ کیمیکلز صنعتی پیمانے پر تیار کیے جاتے ہیں، ان میں نشہ نہیں ہوتا یا ہو بھی تو شراب کی تعریف اس پر صادق نہیں آتی اس لیے یہ مطلقاً نجس نہیں ہوتے۔ جن اشیاء میں ایسے کیمیکلز شامل ہوں ان کے استعمال میں حرج نہیں۔ اس لیے صفائی یا کسی بھی بیماری سے بچاؤ کے لیے سینیٹائزر کا استعمال جائز ہے۔ سینیٹائزر لگانا ایسا عمل نہیں جسے ناقضِ وضو قرار دیا جائے۔ اس لیے وضو کے بعد سینیٹائزر لگانے سے وضو نہیں ٹوٹتا، تاہم احتیاطاً وضو کے بعد ہاتھوں پر سینیٹائزر لگانے سے اجتناب کرنا زیادہ بہتر ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔