جواب:
پانی سے وضو کرنا حقیقی طہارت ہے اور مٹی سے تیمم کرنے کو حکمی طہارت کہتے ہیں۔
تیمم دو صورتوں میں کرنا جائز ہے :
آپ حتی الامکان کوشش کریں کہ وضو کے لئے پانی ساتھ لے جائیں۔ اگر ایسا ممکن نہ ہو یا شدید سردی کی وجہ سے پانی کے برف بن جانے کا مسئلہ درپیش ہو تو فقہاء کا کہنا ہے کہ ایسے علاقے میں جاتے وقت لکڑی، لوہے یا کسی اور چیز کا تختہ ساتھ لے جائیں اور اس کے اوپر مٹی کا پلستر کر لیں۔ اس تختے کے اوپر تیمم کیا جا سکتا ہے۔
جو چیزیں زمین کی جنس سے نہیں ان پر براہ راست تیمم جائز نہیں، اس لئے ان پر گرد و غبار ہونے یا مٹی کا پلستر کئے ہونے کی صورت میں ان پر تیمم کرنا جائز ہوتا ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔