جواب:
نمازی کے سامنے آگ جل رہی ہو تو نماز ہو جائے گی فقط کراہت ہے لیکن مخصوص طریقے سے انتظام کیا گیا ہو تو مکروہ نہیں ہے۔ مثلاً ہیٹر وغیرہ۔
فتاوی عالمگیری میں ہے کہ :
وَمن توجّه فی صلٰوته تنورٍ فيه نارً
عالمگيري، 1 : 108
اور جو شخص نماز کے دوران تندور کی طرف متوجہ ہوا جس میں آگ جل رہی تھی تو یہ مکروہ ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔