جواب:
ہمارے ہاں بنکنگ کا سارا نظام اور کاروبار سود پر مبنی ہے اور ایسی ملازمت جس میں سود کا عمل دخل ہو حرام ہے، لیکن ایسے ادارے میں ملازمت صرف اس شرط پر جائز ہے کہ آپ کسی جائز ملازمت کی تلاش جاری رکھیں اور جب سود سے پاک ملازمت مل جائے تو ادھر سے مستعفی ہوجائیں۔ جب تک آپ کو متبادل سود سے پاک روزگار نہ ملے آپ اپنے آپ کو اور اپنے اہل خانہ کو تنگ دستی اور بھوک سے بچانے کے لیے اضطراراً یہ ملازمت کر سکتے ہیں۔ اس لیے کہ قرآن میں یہ حکم دیا گیا ہے کہ حالت اضطراری میں مردار کھانا جائز ہے لیکن بقدر ضرورت اور حلال رزق کی تلاش ساتھ ساتھ جاری رکھیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔