خانہ کعبہ اور روضہ رسول (ص) کی طرف پاؤں پھیلا کر بے پرواہ سونے کے بارے میں‌ شریعت کا کیا حکم ہے؟


سوال نمبر:752
یہاں حرمین شریفین میں عام طور سے مشاہدہ میں آیا ہے کہ بعض لوگ مسجد حرام میں خانہ کعبہ کی طرف اور اسی طرح مسجد نبوی شریف میں روضہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف پاؤں پھیلا کر بے پرواہ سو رہے ہوتے ہیں، اس بارے میں شریعت مطہرہ میں کیا حکم ہے؟

  • سائل: محمد اکرم سعیدیمقام: جدہ، سعودی عرب
  • تاریخ اشاعت: 11 مارچ 2011ء

زمرہ: جدید فقہی مسائل

جواب:
حرمین شریفین کا ادب و احترام تمام مسلمانوں پر لازم ہے لہذا سوتے وقت کعبہ شریف اور روضہ اقدس کی طرف پاؤں پھیلانا صحیح نہیں ہے۔ اس لیے وہاں پر ہر قسم کی بے ادبی سے بچنا چاہیے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: صاحبزادہ بدر عالم جان

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔