جواب:
ہر صاحب نصاب مسلمان پر اڑھائی فیصد کے حساب سے زکوٰۃ واجب ہوتی ہے اگر آپ کے پاس 20 سال پہلے 15 تولے سونا تھا تو اس حساب سے ہر سال کی زکوٰۃ ادا کریں گے جب آخر میں نصاب باقی نہیں رہے گا تو اس پر زکوۃ ادا نہیں کی جائے گی۔
مثلاً 15 تولے سونا تھا تو ہر سال 4 ماشے کے حساب سے زکوٰۃ واجب ہے جب یہ اصل ساڑھے سات تولے سونا سے کم ہوجائے تو پھر اس پر زکوٰۃ نہیں ہے لیکن ماشے کی قیمت کے لیے کسی زرگر سے رجوع کر لیں تاکہ 4 ماشے کی اصل قیمت معلوم ہوجائے اور 20 سال میں ہر سال 4 ماشے کم ہوتے جائیں گے اس حساب سے کم کرتے ہوئے جس سال ساڑھے سات تولے سے نصاب کم رہ جائے اس سے اگلے سالوں کی زکوٰۃ ساقط ہو جائے گی۔ اس طرح صرف سابقہ سالوں کی زکوٰۃ ادا کی جائے گی۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔