جواب:
حدیث پاک ہے
کل قرضٍ جَرَّ نَفعَةً فهو ربا.
ہر وہ قرض جو ساتھ نفع دے وہ سود ہے۔
گروی کا مطلب بھی یہ ہے کہ ایک شخص کو رقم کی ضرورت ہے تو وہ اپنی چیز کو اعتماد کے لیے دوسرے کے پاس رکھتا ہے اور وہ شخص کچھ مدت کے لیے اسے رقم دیتا ہے۔ جب یہ رقم واپس کرے گا وہ شخص متعلقہ چیز واپس دے گا۔ مثلاً مکان، سونا اور جائیداد وغیرہ۔
اب اس مکان سے فائدہ حاصل کرنا یہ سود ہے اس لیے کہ یہ قرض کے بدلے بطور امانت آپکے پاس ہے۔
البتہ اگر آپ مالک مکان کو کچھ ماہانہ کرایہ دیتے ہو چاہے وہ عرف سے کم بھی ہو تو اس وقت جائز ہے لیکن مالک مکان کو راضی کرے تو یہ بہتر صورت ہے۔ مکان کی حفاظت آپ پر لازم ہے اس لیے کہ یہ آپ کے پاس امانت ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔