جواب:
اگر بنک آپ کے ساتھ معاہدہ اس طرح کرتا ہے جس میں سود لازم ہو تو ناجائز ہے۔
اگر بغیر سود کوئی معاہدہ ہے تو پھر جائز ہے۔ اگر آپ کریڈٹ کارڈ کا استعمال کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ باون دن کے اندر اندر متعلقہ رقم واپس لوٹا دیں گے تو اس صورت میں جائز ہے اور اگر آپ متعلقہ رقم واپس نہیں کرسکتے تو پھر بہتر ہے کہ آپ قرض نہ لیں، یہ جائز نہیں ہے کیونکہ پھر اس میں سود شامل ہو جائے گا۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔