نماز وتر میں دعائے قنوت پڑھنے کے لئے تکبیر کیوں کہی جاتی ہے؟


سوال نمبر:831
نماز وتر میں دعائے قنوت پڑھنے کے لئے تکبیر کیوں کہی جاتی ہے اور اس کے لئے ہاتھ اٹھانے کادرست طریقہ بھی بتا دیں کہ کیا ہاتھ نیچے لے جاکر اٹھائے جائیں یابغیر نیچے لے جائے اٹھا کر کانون کی لو کولگا لیے جائیں۔

  • سائل: فیصل اکرممقام: نواب شاہ، سندھ، پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 29 مارچ 2011ء

زمرہ: نماز وتر  |  زکوۃ

جواب:
نماز وتر میں تکبیر اس لیے کہی جاتی ہے کیونکہ آقا علیہ الصلوۃ والسلام کا فرمان ہے :

لاترفع الايدی الا فی سبع مواطن.

کہ ہاتھ نہ اٹھایا جائے مگر سات جگہوں میں۔

(شامی، 1 : 506)

  • تکبیر تحریمہ
  • دعائے قنوت
  • تکبیرات عیدین
  • استلام الحجر
  • صفا مروہ میں
  • عرفات میں
  • شیطان کو کنکریاں مارنے کے وقت

یہ سنت ہے۔

مسنون طریقہ یہ ہے کہ ہاتھ نیچے لیے جائے بغیر اٹھا کر کانوں کی لو تک لگائے جائیں۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: صاحبزادہ بدر عالم جان

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔