جواب:
اگر کوئی شخص معذور ہو یعنی سلسل بول کی بیماری میں مبتلا ہو اور یہ قطرے مسلسل آتے
رہتے ہو یعنی ایک نماز کے مکمل وقت تک وہ اس بیماری میں مبتلا رہے اور اتنا وقفہ نہ
ملے جس میں وضو کر کے نماز پڑھی جا سکے تو ایسا شخص شرعا معذور ہے دوران نماز اگر
قطرے آتے بھی ہیں تو نماز ہو جائے گی۔ پھر جب ایک نماز کا مکمل وقت قطرے آنا بند
ہوجائے تو پھر اس شخص کا عذر ختم ہو جائے گا اور وہ دوبارہ وضو کر کے نماز ادا کرے
گا۔
باقی اگر کوئی شخص اس طرح معذور نہیں ہے تو اس کی نماز قطرے آنے سے ٹوٹ جائے گی اس لیے کہ قطرے آنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔ (کتب فقہ)
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔