جواب:
احناف کے نزدیک جب ہر چیز کا سایہ دو چند ہو جائے تو نماز عصر کا وقت داخل ہو جاتا ہے، اس سے پہلے نماز ظہر کا وقت ہوتا ہے۔
لہذا اگر فقہ حنبلی کی پیروکار نماز عصر جلد ادا کرلیتے ہیں تو آپ ان کے ساتھ نماز عصر ادا نہ کریں کیوں کہ فقہ حنفی کے مطابق نماز عصر کا تو وقت ہی ابھی شروع نہیں ہوا۔ چونکہ آپ کے ہاں نماز کے بعد مساجد بند ہوجاتی ہیں اس لیے آپ کو چاہیے کہ آپ اپنے گھر کے کسی حصہ کو مسجد مقرر کر لیں اور وہاں پر نماز پڑھ لیں۔ اگر آپ دو تین یا زیادہ افراد ہیں تو باجماعت نماز بھی پڑھ سکتے ہیں۔ دو افراد کی نماز بھی ہوجاتی ہے۔
قرآن مجید میں ہے :
إِنَّ الصَّلاَةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَّوْقُوتًاo
بیشک نماز مومنوں پر مقررہ وقت کے حساب سے فرض ہےo
(النِّسَآء ، 4 : 103)
چونکہ نمازوں کے اوقات میں اوقات فرض ہیں اس لیے وقت سے پہلے نہیں پڑھنی چاہیے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔