کیا عورت حالت حیض و نفاس میں قرآن کو بغیر چھوئے پڑھ سکتی ہے؟


سوال نمبر:908
کیا عورت حالت حیض و نفاس میں قرآن کو بغیر چھوئے پڑھ سکتی ہے؟

  • سائل: محمد عادلمقام: پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 20 اپریل 2011ء

زمرہ: حیض  |  نفاس  |  تلاوت‌ قرآن‌ مجید

جواب:
فقہ حنفی کی معتبر کتاب در مختار میں لکھا ہے :

ويمنع قراءة قرآن ومسه الابغلافه.

(در مختار، 1 : 293)

حائضہ اور نفاسہ کا قرآن پڑھنا اور اسے چھونا منع ہے مگر غلاف کے ساتھ چھو سکتی ہے۔

قرآن پڑھانے والی عورت کے لیے یہ جائز ہے کہ ایک ایک کلمہ پڑھائے اور مکمل آیت کی تلاوت نہ کرے۔

مثلاً عَلْمَ القُرآن دو الفاظ ہیں، تو عَلْمَ کو الگ ادا کرے گے اور القُرآن کو الگ ادا کر کے پڑھے گے نہ کہ ملا کر پڑھے۔

(شامی، درالمختار، 1 : 293)

لہذا عورت قرآن کو بطور تلاوت حالت حیض اور نفاس میں قرآن نہیں پڑھ سکتی اگرچہ زبانی ہو لیکن دعا میں مثلاً آیت الکرسی یا دیگر کلمات قرآن پڑھ سکتی ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: صاحبزادہ بدر عالم جان

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔