جواب:
فقہ حنفی کی معتبر کتاب در مختار میں لکھا ہے :
ويمنع قراءة قرآن ومسه الابغلافه.
(در مختار، 1 : 293)
حائضہ اور نفاسہ کا قرآن پڑھنا اور اسے چھونا منع ہے مگر غلاف کے ساتھ چھو سکتی ہے۔
قرآن پڑھانے والی عورت کے لیے یہ جائز ہے کہ ایک ایک کلمہ پڑھائے اور مکمل آیت کی تلاوت نہ کرے۔
مثلاً عَلْمَ القُرآن دو الفاظ ہیں، تو عَلْمَ کو الگ ادا کرے گے اور القُرآن کو الگ ادا کر کے پڑھے گے نہ کہ ملا کر پڑھے۔
(شامی، درالمختار، 1 : 293)
لہذا عورت قرآن کو بطور تلاوت حالت حیض اور نفاس میں قرآن نہیں پڑھ سکتی اگرچہ زبانی ہو لیکن دعا میں مثلاً آیت الکرسی یا دیگر کلمات قرآن پڑھ سکتی ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔