وراثت میں‌ بیوی اور اولاد کا کتنا حصہ ہے؟


سوال نمبر:916
ایک شخص کے ورثا میں بیوی، تین بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔ اب اس کی جائیدار کو کس طرح تقسیم کیا جائے گا یعنی اس کی بیوی کو کتنا حصہ ملے گا، اس کے بیٹوں اور بیٹیوں کو کتنا حصہ ملے گا۔ برائے مہربانی جواب سے مطلع فرمائیں۔

  • سائل: ایوب چنامقام: کراچی، کراچی
  • تاریخ اشاعت: 23 اپریل 2011ء

زمرہ: تقسیمِ وراثت

جواب:
چونکہ میت کی اولاد موجود ہے اس لیے بیوی کو کل مال کا آٹھواں حصہ ملے گا اور باقی بچنے والی رقم میں سے تینوں بیٹوں کو 25 فیصد کے حساب سے اور دونوں بیٹیوں کو ساڑھے بارہ فیصد کے حساب سے حصہ دیا جائے گا۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: عبدالقیوم ہزاروی

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔