1۔ کیا اس کا رشتہ ش کی بیٹی سے ہو سکتا ہے؟
2۔ کیا اس کے بھائی اور بہن بھی اس سے متاثر ہوں گے؟
3۔ کیا اس کے بھائی کا رشتہ ش کی بیٹی سے ہو سکتا ہے؟
جواب:
بچے نے اپنی نانی کا دودھ پیا تھا لہذا نانی کی تمام اولاد اس بچے کے بھائی اور
بہن ہیں۔ اس کا رشتہ ش کی بیٹی سے نہیں ہو سکتا اس لیے کہ یہ اس کی بھانجھی ہے۔ اگرچہ
نسب کی وجہ سے رشتہ میں خالہ کی بیٹی ہے مگر رضاعت کی وجہ سے بھانجھی بن گئی اور بھانجھی
سے نکاح حرام ہے۔ حدیث پاک میں آتا ہے :
يحرم من الرضاعة ما يحرم من النسب. (او کما قال)
نسب سے جو رشتے حرام ہیں وہ رضاعت سے بھی حرام ہیں۔
اس کے بھائی اور بہن جنہوں نے دودھ نہیں پیا ہے وہ متاثر نہیں ہونگے اور اس کے بھائی کا رشتہ ش کی بیٹی کے ساتھ جائز ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔