جواب:
اللہ کی رحمت وسیع ہے۔ جب کوئی گنہگار نادم ہو کر اسے پکارتا ہے تو وہ توبہ قبول
کرتا ہے مگر شرط یہ ہے کہ سچے دل کے ساتھ توبہ کی جائے اور آئندہ ایسے قبیح فعل سے
دور رہنے کا عزم کیا جائے۔
یہ قبیح فعل ہے اور گناہ کبیرہ ہے۔ اگر غلطی سے یہ فعل سرزد ہوگیا ہے تو اللہ کی بارگاہ میں اخلاص کے ساتھ سچی توبہ کرے اور اللہ مجدہ سے مغفرت طلب کرے، آئندہ اس گناہ سے مکمل طور پر بچے۔ وہ خالق و مالک ہے چاہے مغفرت فرمائے چاہے عذاب دے اللہ تعالیٰ غفور و رحیم ہے۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔