کیا گناہوں پر ندامت کے لیے توبہ کافی ہے یا پھر کفارہ بھی ادا کرنا پڑےگا؟


سوال نمبر:983
جب میں چھوٹا تھا تو غصے میں بدعا دے دیا کرتا تھا لیکن اب مجھے معلوم ہے کہ وہ سب غلط ہوا ہے اس لیے میں نے اللہ سے معافی بھی مانگی ہے۔ آپ مجھے بتائیں کہ معافی کافی ہے یا کوئی کفارہ بھی ہے؟

  • سائل: اسرمقام: لاہور، پاکستان
  • تاریخ اشاعت: 17 مئی 2011ء

زمرہ: متفرق مسائل

جواب:
اگر آپ اس وقت نابالغ تھے تو آپ پر کوئی گرفت نہیں۔ چونکہ آپ نے اللہ تعالیٰ سے معافی مانگی ہے یہ کافی ہے۔ حدیث پاک میں آتا ہے۔

الندامة التوبة. (اوکما قال)

گناہ پر نادم ہونا توبہ ہے۔

آپ پر کوئی کفارہ نہیں ہے۔

واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔

مفتی: صاحبزادہ بدر عالم جان

✍️ مفتی تعارف

یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔