جواب:
پیسے جو آپ کی ملکیت میں ہیں چاہے جہاں بھی پڑے ہوں ان پر زکوۃ لاگو ہو گی۔ پیسے کے علاوہ باقی مال بھی ساتھ شامل کر کے دیکھیں، اگر آپ سال بھر صاحب نصاب رہے ہوں تو اڑھائی فیصد زکوۃ ادا کریں۔ ہاں اگر بینک والے پیسوں کی اجازت آپ نے بینک والوں کو دے رکھی ہے، پھر ان کو ساتھ شامل نہ کریں، باقی مال کی خود ادا کر دیں۔
واللہ و رسولہ اعلم بالصواب۔
یہ فتویٰ جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے مستند علمائے کرام نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی نگرانی میں جاری کیا ہے۔ تمام فتاویٰ کو قرآن و سنت کی روشنی میں تحقیق و تنقیح کے بعد جاری کیا جاتا ہے تاکہ اسلامی تعلیمات کی سچی اور قابلِ اعتماد رہنمائی عوام تک پہنچ سکے۔